۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
خانم جبلی

حوزہ / مدرسۂ علمیہ فاطمة الزهرا(س) نایین کی پرنسپل نے کہا کہ بسیجی اپنی خودسازی کے ساتھ ساتھ ان تین اہم عنصر بصیرت، اخلاص اور عمل کے ساتھ اپنے کردار کو ادا کرتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مدرسۂ علمیہ فاطمة الزہرا(س) شہر نایین کی پرنسپل محترمہ مریم جبلی نے یوم بسیج کے موقع پر اصفہان میں حوزہ نیوز ایجنسی کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 26 نومبر کو بسیجِ مستضعفین سے منسوب کرنا امام خمینی رضوان الله تعالی علیه کی جدید ایجادات میں سے ایک ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بسیج 8 سالہ دفاعِ مقدس کی جنگ، جس میں مرد و زن، بوڑھے و جوان نے اپنی شجاعت، غیرت، ایثار و قربانی کے جوہر دکھائے، کی یاد تازہ کرتی ہے۔ ماضی کی طرح آج بھی اسی شجاع و غیور بسیج نے ہی انقلابِ اسلامی کے دشمن، استعمار اور ان کے آلہ کاروں کی سازشوں کو ناکام بنایا ہے۔

مدرسۂ علمیہ فاطمة الزہرا(س) نایین کی پرنسپل نے امام خمینی رضوان الله تعالی علیه کی تعبیر کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ بسیج شجره طیبہ ہے، کہا: جس طرح درخت پاک و پاکیزہ اور طیب ہے اور اپنے آس پاس کے ماحول کو بھی خوبصورتی و تازگی بخشتا ہے، بسیجی بھی بالکل اسی طرح پہلے اپنے اوپر کام کرتا ہے، خودسازی کرتا ہے اور پھر بصیرت، اخلاص و عمل جیسے تین اہم عنصر کے پیرائے میں اہم اور بنیادی کردار ادا کرتا ہے نیز معاشرے کو تازگی، شادابی اور حیات نو بخشتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج بسیج تمام گروہوں، قوموں کا ایک مشترکہ پلیٹ فارم ہے اور کسی خاص مذہب اور زمان و مکان سے مخصوص نہیں ہے۔

محترمہ جبلی کا کہنا تھا کہ آج دشمن سیاسی، اقتصادی، ثقافتی ہر طرف سے نظام مقدس جمہوری اسلامی پر حملہ آور ہوا ہے، آج ہر گروہ اور قوم میں پہلے سے کئی گنا زیادہ بسیجی فکر ایجاد کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ بسیجی فکر رکھنے والا معاشرہ ایثار و قربانی، بصیرت اور ثابت قدمی کے ساتھ تاریخ کے ہر مرحلہ سے با آسانی عبور کر سکتا ہے۔

انہوں نے ہفتۂ بسیج منانے کو ایک اہم فریضہ قرار دیا اور کہا کہ ہفتۂ بسیج منانے سے زیادہ اہم بسیجی ثقافت کو معاشرے کے مختلف طبقات خصوصاً نوجوانوں میں فروغ دینا ہے۔

آخر میں ایک مرتبہ پھر مدرسۂ علمیہ فاطمة الزهرا(س) نائین شہر کی پرنسپل نے بسیج کو شہداء کی یاد تازہ کرنے کا ذریعہ قرار دیتے ہوئے 26 نومبر یوم بسیج کی مبارک باد پیش کی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .